Uber Is Planning To Introduce Post-mate’s Delivery Robot And How Does It Beneficial For Uber

اوبر پوسٹ میٹ کے ڈیلیوری روبوٹس کی سروسز کو متعارف کروانے کا منصوبہ بنا رہاہے

خلاصہ:

:Summary

پوسٹ میٹ(Post-mate) ایک ایسی کمپنی ہے۔ جس نے چیزوں کی ترسیل کے لئے روبوٹ متعارف کروائےتھے۔ مطلب ایسے روبوٹس جو آرڈر کرنے پر آ پ کا سامان آپ کے گھر، یا جو پتہ آپ نے دیا اُس تک پہنچاتےہوں۔پچھلے سا ل یہ کمپنی اوبر نے 2.65 بلین ڈالر میں خرید لی تھی۔  اور جو لوگ اس معاہدے سے واقف ہیں۔ اُن کے مطابق اوبر اس کمپنی کے لئے مزیدسرمایہ  دارتلاش کر رہی ہے۔

اوبر کی اس نئی کاوش میں ان روبوٹس کو اپنے سسٹم کے ذریعے مارکیٹ میں لانا ہے۔  پیلے اور کالے رنگ کے یہ روبوٹ جو سڑک کے کنارے پر چلتےہیں۔  یہ وہ والے روبوٹس ہی ہیں جو پوسٹ میٹ (Post-mate) نے متعارف کروائے تھے۔  اسی کے ساتھ ساتھ سَرو (Serve) روبوٹس جو کہ پِنک ڈاٹ سٹورز(Pink Dot Stores) کی مشاورت سے ویسٹ ہالی ووڈ میں پہلے سے ہی کام کر رہے ہیں۔  اس نئے پراجیکٹ کا مرکزی کردارہیں۔

تفصیل کےلئے پوری رپورٹ پڑھیں:

:For Details, Read the Full Article

اس نئے پراجیکٹ میں جو معاہدہ کیا گیاہے۔ اُس کے مطابق اس نئے سٹارٹ اَپ کو علی کاشانی چلائیں گے۔علی کاشانی نے ہی پوسٹ میٹ ایکس اور سَرو پروگرام کی سر پرستی کی تھی۔ اسی طرح اینتھنی اَرمینٹا (Anthony Armenta) اس نئے پراجیکٹ کے سافٹ وئیر سےتعلق رکھنے والے تمام کام سرانجام دےگا۔ اور اَرون لیبا(Aaron Liba) ہارڈوئیر سے تعلق رکھنے والے تمام کام سرانجام دیں گی۔ یہ دونوں اوبر کیلئے پہلے سے ہی کام کر رہےہیں۔  اب یہ پوسٹ میٹ ایکس کے لئے بھی کریں گے۔

سَرو روبوٹکس کی ملکیت اوبر اپنے پاس ہی رکھے گی۔ اور اس نئےپراجیکٹ کے ساتھ ایک کمرشل معاہدہ کیا گیا۔جس کے تحت یہ نیا پروجیکٹ سر انجام دیا جائے گا۔ اس کے بدلے میں سَرو پوسٹ میٹ سے اَی پی ایڈریس لےگا۔ اور اس کے اثاثے بھی استعمال کرئے گا۔  ایک سورس کے مطابق اوبر اس نئے شروع ہونے والے سٹارت اَپ میں 25% حصے کی مالک ہو گی۔

ابھی تک اس معاہدے کا کوئی بھی قانونی پہلوسامنے نہیں آیا ہے۔ البتہ ایک ویب سائٹ ڈومین سرو روبوٹکس (serverobotics.com) کے نام سے 6 جنوری کو رجسٹر کروا دی گئی تھی۔

اوبر اس سے کیسے منافع کمائے گا؟

?How Uber will get Benefit from this Project

اوبر اپنی کاروباری سوچ کے مطابق اس کمپنی کے ساتھ اس لئے معاہدہ کر رہا ہے۔ کیونکہ یہ کمپنی مئی 2019 میں لوگوں کی توجہ کامرکز بنی رہی تھی۔ اور جیسا کہ سب جانتے ہیں گذشتہ سال کرونا  وائرس کی وجہ سے تقریباً ہر کاروبار کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔  اسی طرح اس کمپنی کو بھی ایک اچھے بھلے پریشر کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اسی بات کا فائدہ اُٹھاکر اوبر نے اس کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

  دو سال پہلے اوبر کمپنی نے اپنی پروفائل میں  بہت سارے پراجیکٹ متعارف کرواے تھے۔جس میں نقل و حمل، راڈہیلینگ، مائیکروموبیلٹی اور ہوائی ٹیکسی جیسے پراجیکٹ سرفہرست ہیں۔کمپنی کے سی ای او داراخسروشاہی نے ہر وہ چیزجو تصور کی جا سکتی تھی۔ ایک سروس کے طور پر اُس کو کمپنی کی سروسز میں شامل کر دیاہے۔  اور اس طرح اس نے کمپنی کو منافع کی جانب موڑدیا ہے۔

سال 2020 میں بھی اوبر نے دوسری کمپنیوں کے ساتھ بہت سارے کاروباری معاہدے کیے۔ سکوٹر اور بائیک یونٹ کا معاہدہ لیم کمپنی کے ساتھ کیا۔  اور اسی طرح 500 ملین ڈالر میں اوبر نے اےٹی جی خریدااور اوبر ائیر ٹیکسی نے اس کمپنی کے منافع کی شرح کواور بڑھا دیاہے۔

ارورا کمپنی سےمعاہدہ:

اسی طرح کی ایک اور ڈیل کے مطابق ارورا (Aroura) کمپنی نے اوبراےٹی جی کو خرید لیاہے۔ مگر اوبر نے اس کے بدلے میں پیسے نہیں لیے بلکہ 400 ملین ڈالر کا سر مایہ او ر ارور ا میں لگا دیا ہے۔ اس سے یہ ایک مشترکہ کمپنی میں %26 کی حصے دار بن گئی۔ ٹھیک اسی طرح کا معاہدہ اس نے جوبی ایوی ایشن(Joby Aviation) کے ساتھ دسمبر میں کیا تھا۔ اور اوبر ایلیویٹ (Elevate) اُن کو فروخت کر دی تھی۔

اشیاء کی ترسیل ایک ایسا ایریا تھا۔ جس میں ابھی تک اوبر نے سرمایہ کاری نہیں کی تھی۔ اسی کے پیش نظر بہت مرتبہ مختلف ایسی کمپنیاں خریدنے کی کوشش کی مگر ناکام رہی۔جن میں کچھ یورپ کی کمپنیا ں شامل تھی۔ آخر کار اوبر نے پوسٹ میٹ کا ڈیلیوری سیٹ اَپ جولائی 2020 میں خریدلیا تھا۔  جو کہ اس نے 2.65 بلین ڈالر میں خریدہ اور یہ ڈیل دسمبر میں مکمل ہو چکی ہے۔

سَرو ایک فرینڈلی روبوٹ کیسے ہے؟

?How Serve is a Friendly Robot

پوسٹ میٹ نے سائیڈواک ڈیلیوری روبوٹ 2017 میں ایجاد کیا تھا۔ اس کمپنی نے تب ہی کاشانی کا سیٹ اَپ بھی لےلیا تھا۔ جوکہ اتنا کامیاب نہیں ہو سکاتھا۔ پھر اس کمپنی نے اپنا پہلا آٹونومس سَرو روبوٹ متعارف کروایا تھا۔ جو دسمبر 2018 میں لانچ کروایا گیا تھا۔

اس کے بعد اسی کی دوسری جنریشن مختلف قسم کے سینسرز کے ساتھ متعارف کروائی گئی تھی۔  یہ جنریشن 2019 میں آئی تھی اور اسے امریکہ کے ایک شہر میں کمرشل کرنے کا بھی منصوبہ بنایا گیاتھا۔ تب تک پوسٹ میٹ کا کسی اور کمپنی کے ساتھ ابھی الحاق نہیں ہوا تھا۔

وہ ا پناہی سسٹم استعمال کر کے لوگوں تک چیزیں ترسل کرتے تھے۔ اکتوبر 2019 تک یہ ایسے ہی کام کرتے رہے۔ اگر ان کا ریکاڈچیک کیا جائے تو یہ زیادہ دور تک چیزیں نہیں پہنچا  پاتے تھے۔ مطلب کہ ان کی یہ سروس ایک محدود اور کم فاصلے تک تھی۔  جس سے زیادہ فائدہ نہیں ہوتا تھا۔ نہ تو لوگوں کو اور نہ ہی کمپنی کومگر کاشانی نے اس روبوٹ کا حوالہ دیتے ہوے کہا۔  کہ یہ روبورٹ جلد ہی زیادہ فاصلہ طے کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔

پوسٹ میٹ ایکس  کمپنی کے تاریخی ڈیٹا  کا استعمال:

پوسٹ میٹ ایکس اس کمپنی کے تاریخی ڈیٹاکا استعمال نئی سیمولیشن بنانے کیلئے کرے گی۔ اور یہ ڈیٹا سرو (Serve) روبوٹ کا ڈیزائن بنانے میں بھی مدد کرے گا۔ یہ ڈیٹا روبوٹ بنانے والی ٹیم کی اس حوالے سے بھی مدد کرے گا کہ ان نئے روبوٹس کے لیے بیٹری کیسی چاہیے۔ اور اس کے اندر کتنی جگہ رکھنی ہے جس میں رکھ کر اشیاء کی ترسیل کی جائے گی۔ اس ڈیٹاسے اسی طرح کے اور بھی فنکشنز کا اندازا لگانے میں مددملے گی۔

کمپنی نے امریکہ کے دو بڑئے شہروں میں اس روبوٹ کی طرف لوگوں  کا رجحان بڑھتا ہوا دیکھا ہے۔ اس لیے وہ سب سے پہلے ان کو لوس انجلس اور سان فرانسسکو میں کمرشل بنائے گے۔ اسی کے ساتھ کاشانی نے اس بات کا بھی خلاصہ کیا ہے کہ سان فرانسسکو میں اس روبورٹ کے ذریعے  ہزاروں ڈیلیوریز کامیابی اوبرکے ساتھ پہنچائی جاچکی ہیں۔

ویسٹ ہالی ووڈ کے بہت سارے علاقوں تک اس کی سروسز مہیا کرنے کی تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں۔ اس نئے روبوٹ کا رنگ بھی تبدیل کیا جائے گا اور گلابی رنگ اس میں رکھا جائے گا تاکہ اس روبوٹ کو پِنک ڈاٹ سٹور (Pink Dot Store) کے ساتھ مشابہت دی جاسکے۔